گزارش ہے ان سے جو دوسروں کی ویب سائٹ سے جو تصویر اچھی لگی اس کو کاپی کیا اور اپنی ویب سائٹ پر لگا لیا اور جس کی کیٹلاگ اچھی دیکھی اسکا ٹائٹل اور مصنوعات کے نمبرز تبدیل کر کے چھپوالی، ایسا کرنےسے وقتی طور پر چند روپوں کی بچت تو کی سکتی ہے، لیکن ایسا کرنے سےنقصانات بہت زیادہ ہیں۔ چند گزارشات حسب ذیل ہیں۔
1۔ اگر کوئی خریدار مختلف کمپنیوں کی ویب سائٹ پر ایک ہی تصویر دیکھے گا تو وہ خریدنے سے قبل ضرور کئی بار سوچے گا کہ ایک ہی طرح کی تصویر ہے یہ حقیقی مینو فیکچرر نہیں ہو سکتا کوئ جھوٹا مینو فیکچرر لگتا ہے۔ ایسے لوگ اس غلطی کی وجہ سے اپنی دوسری مصنو عات کا بھی وقار کھو بیٹھتے ہیں اور گاہک کو ہمیشہ کے لئے کھو دیتے ہیں۔ 2۔ جو تصویر اپ نے لگائ ہے گاہک نے اس پراڈکٹس کے سیمپل مانگ لیئے تواس طرح کے مارکیٹ میں دستیاب نہ ہوں تو پھرگاہک کو کیا جواب دیں گے؟ سیمپل بنوانے کے چکر میں تاخیر بھی ہوسکتی اس تاخیر کی وجہ سے گاہک کی دلچسپی بھی یقینن ختم ہوجائیگی، اوراپ کے پیسوں کا ضیاع بھی ہو گا۔ اگر بالفرض وہ مارکیٹ سے مل بھی جائے لیکن معیاری نہ ہو تو پھر بھی گاہک کھودیں گے۔ 3۔ بعض لوگوں کی سوچ یہ ہوتی ہے کہ جو میرے پاس پراڈکٹس ہے یہ بھی اسی طرح کی ہے چلو یہ ہی تصویر لگا لیں، لیکن ایسا نہیں ہے۔ اگر اپ ایک ہی چیز کی تصویر مختلف جگہوں سے بنوائیں گے تو اپ کو وہ ایک دوسرے سے مختلف نظر ائے گی، اپ تجربہ کرکے دیکھ لیں۔ 4 ۔ جسکی سائیٹ سے تصویر کاپی کر کے لگائی ہو گی وہ اپ سے رابطہ ...